غم ہزاروں ایک دل کیا ہم کریں
غم ہزاروں ایک دل کیا ہم کریں
آنسوؤں سے کیوں نہ دامن نم کریں
وہ بھلاتے ہیں بھلائیں شوق سے
یاد ان کو کیوں نہ ہم پیہم کریں
ہم سے ہی کیوں اس قدر بدظن رہیں
گفتگو غیروں سے جب باہم کریں
آرزوئیں سب کی بر آئیں مگر
اپنے ارمانوں کا ہم ماتم کریں
ہم ذلیل وخوار تو ہوہی چکے
کیوں انہیں رسوا سر عالم کریں
جب گوارا ہے ہمیں تلخیٔ عشق
کیوں مزاجِ حسن کو برہم کریں
جب سنائی داستانِ دل انہیں
بولے وہ جھنجھلاکے پھر کیا ہم کریں
ان کی نظروں سے جو پینے کو ملے
آرزوئے جام جم کیوں ہم کریں
چھوڑ کر دنیا کو اے اختر چلیں
آستانِ یار پر سر خم کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.