Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم ہزاروں ایک دل کیا ہم کریں

اختر محمود وارثی

غم ہزاروں ایک دل کیا ہم کریں

اختر محمود وارثی

MORE BYاختر محمود وارثی

    غم ہزاروں ایک دل کیا ہم کریں

    آنسوؤں سے کیوں نہ دامن نم کریں

    وہ بھلاتے ہیں بھلائیں شوق سے

    یاد ان کو کیوں نہ ہم پیہم کریں

    ہم سے ہی کیوں اس قدر بدظن رہیں

    گفتگو غیروں سے جب باہم کریں

    آرزوئیں سب کی بر آئیں مگر

    اپنے ارمانوں کا ہم ماتم کریں

    ہم ذلیل وخوار تو ہوہی چکے

    کیوں انہیں رسوا سر عالم کریں

    جب گوارا ہے ہمیں تلخیٔ عشق

    کیوں مزاجِ حسن کو برہم کریں

    جب سنائی داستانِ دل انہیں

    بولے وہ جھنجھلاکے پھر کیا ہم کریں

    ان کی نظروں سے جو پینے کو ملے

    آرزوئے جام جم کیوں ہم کریں

    چھوڑ کر دنیا کو اے اختر چلیں

    آستانِ یار پر سر خم کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے