تم ہو آنکھوں میں کسی کی تو کسی کے دل میں
تم ہو آنکھوں میں کسی کی تو کسی کے دل میں
ایک گھر میں کبھی رہتے ہو نہ اک منزل میں
تاک جھانک آج یہ بے وجہ نہیں محفل میں
خوب ہم جانتے ہیں تم ہو تلاشِ دل میں
کیا بتائیں دِل دیوانہ کہاں ہے اپنا
ہے وہ کمبخت نہ پہلو میں نہ اس محفل یں
دل میں تھم تھم کے جو ہر بار کھٹک ہوتی ہے
رہ گیا ہے کوئی کیا ٹوٹ کے پیکاں دل میں
کبھی کھنچنا کبھی چلنا کبھی چل کر رکنا
جو ہیں تلوار میں انداز وہی قاتل میں
لاکھ طوفان اٹھیں اس کو خموشی سے ہے کام
کہہ سکے کچھ نہیں طاقت یہ لبِ ساحل میں
شوخیاں کون سی ہیں جو تری آنکھوں میں نہیں
حسرتیں کیا ہیں نہیں ہیں جو ہمارے دل میں
یوں ہے پیوست سمجھ میں نہیں آتا کچھ بھی
تیر میں دل ہے کہ ہے تیر تمہارا دل میں
وہی صورت وہی آواز بنا کر پہنچا
ان کو پہچان ہوئی مجھ میں نہ کچھ سائل میں
ہے رہِ عشق میں اللہ نگہباں دل کا
راہزن سیکڑوں ملتے ہیں ہر اک منزل میں
درہم داغ کی کثرت ہے الٰہی کیسی
ایک قاروں کا خزانہ ہے ہمارے دل میں
ہم ہیں اس بزم میں دل میں ہے حسینوں کا خیال
ہم نے محفل یہ جمائی ہے نئی محفل میں
اپنی چاہت کا یقیں تم کو دلائیں کیوں کر
دل کوئی ڈال دے کس طرح پرائے دل میں
ہات بھی رکھ نہیں سکتے وہ تسلی کے لیے
بجلیاں بھر گئیں کیسی یہ دلِ بسمل میں
جلوہ گر ہے وہ فلک پر یہ سرِ بزم سخن
روشنی ایک ہے اخترؔ میں مہ کامل میں
- کتاب : انوار اختر (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.