جو دنیا میں حیاتِ جاوداں کو یاد کرتے ہیں
جو دنیا میں حیاتِ جاوداں کو یاد کرتے ہیں
ہم ان کی زندگیٔ رائیگاں کو یاد کرتے ہیں
وہی ہم تھے کہ ہم کو کارواں خود یاد کرتا تھا
وہی ہم ہیں کہ اب ہم کارواں کو یاد کرتے ہیں
ہمیں کیا واسطہ دیر وحرم کی جبّہ سائی کا
کہ ہم سنگِ درِ پیرِ مغاں یاد کرتے ہیں
چمنستانِ جہاں کے حسن کی جو زیب وزینت تھے
وہی پھول اب فرارِ عاشقاں کو یاد کرتے ہیں
محبت کے پجاری ہیں محبت اپنا ایماں ہے
ہم اے راہی اسی اک آستاں کو یاد کرتے ہیں
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 103)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.