Font by Mehr Nastaliq Web

جسے تیرے جلوؤں کی آرزو بس اسے قضا کی تلاش ہے

امیر بخش صابری

جسے تیرے جلوؤں کی آرزو بس اسے قضا کی تلاش ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    جسے تیرے جلوؤں کی آرزو بس اسے قضا کی تلاش ہے

    تو کسی ادا میں ہو جلوہ گر تیری ہر ادا کی تلاش ہے

    ہو حرم کوہ یا ہو بت کدہ ہو صنم کدہ ہو یا میکدہ!

    جو دلیلِ منزل عشق ہو اسی رہنما کی تلاش ہے

    یہ کسی نگاہ نے کرم کیا مجھے اس مکان کا پتہ دیا

    نہ خطا کا مجھ کو ہے غم رہا نہ رہی عطا کی تلاش ہے

    نہ بیانِ خلدِ بریں سنا تجھے کہہ رہا ہوں میں زاہدا

    جہاں حسنِ یار ہے جلوہ گر مجھے اسے فضا کی تلاش ہے

    میں وہ ہوں مریض خدا گواہ جسے جان بخشے تیری نگاہ

    نہ کسی دعا کی طلب مجھے نہ کسی دوا کی تلاش ہے

    تیرا حسن جلوۂ طور ہے میرا عشق کیف و سرور ہے

    تجھے ابتدا کی خبر نہیں مجھے انتہا کی تلاش ہے

    امیرؔ صابری کیا کہوں میری کائنات میرا جنوں!

    نہ جزا سزا کی خبر مجھے نہ فنا بقا کی تلاش ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 52)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے