Sufinama

جو ان کے در پہ سجدے ہو رہے ہیں

امیر بخش صابری

جو ان کے در پہ سجدے ہو رہے ہیں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    جو ان کے در پہ سجدے ہو رہے ہیں

    ملاقاتوں کے وعدے ہو رہے ہیں

    نہ ربِّ ارنی ہے نہ لن ترانی

    محبت کے تقاضے ہو رہے ہیں

    میں تجھ میں اور تو مجھ میں سمایا

    نہ جانے کیسے پروئے ہو رہے ہیں

    وہ کب لائیں نظر میں تاجِ شاہی

    جو تیرے در کے منگتے ہو رہے ہیں

    سرِ محفل وہ دیکھو کون آیا

    جو بے پردہ یوں جلوے ہو رہے ہیں

    تمہارے حسن کی شہرت مچی ہے

    ہمارے بھی تو چرچے ہو رہے ہیں

    بکا یوسف زلیخا نے خریدا

    محبت کے یہ سودے ہو رہے ہیں

    چڑھیں گے وار پر دیدار بدلے

    یہ عشاقوں کے دعوے ہو رہے ہیں

    امیرؔ صابری تجھ پہ مٹے جو

    تیرے بندوں کے بندے ہو رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 65)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے