Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ملیں ہیں جب نگاہوں سے نگاہیں

امیر بخش صابری

ملیں ہیں جب نگاہوں سے نگاہیں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    ملیں ہیں جب نگاہوں سے نگاہیں

    نگاہیں بن گیں خود جلوہ گاہیں

    تیری آنکھوں کی مستی کا تصرف

    نظر آتی ہیں میخانے کی راہیں

    بنا دیتی ہیں جو بندے سے مولیٰ

    تیرے صدقے وہ ہیں تیری نگاہیں

    میری آنکھوں کی جو کہ پتلیاں ہیں

    تیرے جلوؤں کی ہیں وہ جلوہ گاہیں

    جبینِ شوق جس جا پر جھکی ہے

    تڑپتی ہیں وہ اب تک سجدہ گاہیں

    میں اس شانِ تغافل پہ بھی قرباں

    میں چاہوں ان کو وہ مجھ کو نہ چاہیں

    اسی امید پر میں جی رہا ہوں

    کبھی تو وہ سنے گے میری آہیں

    کسی کے حسن کی دلکش ادائیں

    بنی ہیں عاشقوں کی سجدہ گاہیں

    امیرؔ صابری جو لے گئیں دل

    نگاہوں میں وہ پھرتی ہیں نگاہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 66)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے