آج ساقی کی نگاہ میں مستیوں کا جوش ہے
آج ساقی کی نگاہ میں مستیوں کا جوش ہے
ساری محفل میں جسے دیکھا وہی بے ہوش ہے
نجد سے اٹھ کر بگولے جانب محمل گیے
بعد مرنے کے کسی کی خاک میں یہ جوش ہے
منحصر کیا شمس و سرمد پہ ہے اور منصور پر
عشق کے میدان میں جو ہے کفن بردوش ہے
مستیاں منڈھلا رہیں میخانے کی دیوار پر
رنگ میں ڈوبا ہوا ہر اک بادۂ نوش ہے
اے امیرؔ صابری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
اس کے میں قربان جس نے کر دیا مدہوش ہے
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.