عشق میں عشق کے بندوں کو پریشاں دیکھا
عشق میں عشق کے بندوں کو پریشاں دیکھا
جس کو بھی دیکھا اسے چاک گریباں دیکھا
آ کے سینے میں جہاں بیٹھ گیا بیٹھ گیا
ایسا آرام طلب آپ کا پیکاں دیکھا
کیا کہوں کیسی پلائی میرے ساقی نے مجھے
ذرہ ذرہ میں عیاں جلوۂ جاناں دیکھا
اللہ اللہ رے میرے عشق کی منزل کا عروج
قیس و فرہاد کو انگوشت بدنداں دیکھا
اے مسیحا نہیں درکار مسیحائی تیری
دلِ پر درد کو ہی درد کا درماں دیکھا
مسجدوں دیر و صنم خانہ کلیسا چھوڑے
میں نے اس دل میں ہی نقشہ رخِ جاناں دیکھا
بت پرستی ہے میری عین عبادت اے امیرؔ
بخدا میں نے اسی کفر میں ایماں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.