Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب وہ پردۂ رخِ روشن سے اٹھا دیتے ہیں

امیر بخش صابری

جب وہ پردۂ رخِ روشن سے اٹھا دیتے ہیں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    جب وہ پردۂ رخِ روشن سے اٹھا دیتے ہیں

    طور والوں کے بھی وہ ہوش اڑا دیتے ہیں

    کب انہیں ساغر و مینا کی طلب ہوتی ہے

    وہ جنہیں اپنی نگاہوں سے پلا دیتے ہیں

    کچھ ملے یا نہ ملے حسن کی خیرات ملے

    تیرے دیوانے تیرے در پہ صدا دیتے ہیں

    ان کے بیمارِ محبت کا خدا حافظ ہے

    نہ دعا دیتے ہیں اور اور نہ دوا دیتے ہیں

    جلوۂ یار کے پُرکیف نظارے توبہ

    دیکھنے والوں کو دیوانہ بنا دیتے ہیں

    ان کے ہر تیر نظر کی میں بلائیں لے لوں

    جو کہ مر جانے میں جینے کا مزہ دیتے ہیں

    مانگتا آتا نہیں مانگنے والوں کو امیرؔ

    دینے والے تو طلب سے بھی سوا دیتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 47)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے