Sufinama

منزلِ عشق میں جسے لذتِ بیکلی نہیں!

امیر بخش صابری

منزلِ عشق میں جسے لذتِ بیکلی نہیں!

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    منزلِ عشق میں جسے لذتِ بیکلی نہیں!

    سچ تو یہ ہے کہ زندگی عشق کی زندگی نہیں

    اس کی نماز ہی نہیں اس کا سلام ہی نہیں

    نقشِ قدم پہ یار کے جس کی جبیں جھکتی نہیں

    جو نہ گیا ہو سر بکف عشق کی بارگاہ میں

    دعوے سے کہہ رہا ہوں میں دعویٔ عاشقی نہیں

    قابل بندگی کہاں قابلِ بندگی کہاں

    بندے کا بندہ ہو نہ جو قابلِ بندگی نہیں

    آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر چشمِ زدن میں وہ حسیں

    دل کو چرا کے لے گیا جس کو جواب ہی نہیں

    مٹ جا کسی کے عشق میں تیرا مقام ہے یہی

    عشق کی بارگاہ میں جلوؤں کی کچھ کمی نہیں

    مانا کہ مٹ گیا ہوں میں پہنچ کے کوئے یار میں

    لیکن امیرؔ صابری حسرتِ دل مٹی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے