تیرے قدموں میں مٹوں مٹنے میں مجھ کو ڈر نہیں
تیرے قدموں میں مٹوں مٹنے میں مجھ کو ڈر نہیں
بات تو یہ ہے تیری چوکھٹ کے قابلِ سر نہیں
ہوں میں محتاج کرم آقا کرم فرمائیے
مانگتے والوں میں مجھ جیسا کوئی بے پر نہیں
جائیں تو جائیں کہاں قدموں کو تیرے چھوڑ کر
آستاں سے آپ کے کوئی آستاں بڑھ کر نہیں
کیا کہوں ساقی نے کیا مستی بلا بخش دی
جب کہ ہاتھوں میں صراحی مینا و ساغر نہیں
تیرے صدقے یہ تیرے لطف و کرم کی شان ہے
دونوں عالم میں تمہارا کوئی بھی ہمسر نہیں
دیر میں کعبہ کلیسا میں صنم خانے میں دیکھ
کون سی جا ہے جہاں پر یار جلوہ گر نہیں
آپ کے منگتوں کا منگتا ہے امیرؔ صابری
جائے اس در سے کہاں اور کوئی اس کو در نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.