Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نرالے کی نرالی ہر ادا ہے

امیر بخش صابری

نرالے کی نرالی ہر ادا ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    نرالے کی نرالی ہر ادا ہے

    جدھر دیکھو ادھر جلوہ نما ہے

    اسے کہتے ہیں تصویرِ تصور

    مجھے اب آپ پر دھوکا ہوا ہے

    سمجھنے سے نہ سمجھانے سے آئے

    محبت کا عجب کچھ ماجرا ہے

    گھٹائیں جھومتی ہیں میکدے پر

    بس اب پینے پلانے کا مزا ہے

    جسے دنیا ہلالِ عید سمجھے

    حقیقت میں وہ تیرا نقشِ پا ہے

    امنڈ کر مستیاں طیبہ سے آئیں

    کسی میخوار کی دیکھو دعا ہے

    عجب بن ٹھن کے نکلے ہیں وہ گھر سے

    دلِ ناداں تیرا حافظ خدا ہے

    کسی کو ناز و زہد و اتقا پر

    مجھے تیرے کرم کا آسرا ہے

    امیرؔ صابری کا ان کے در پر

    نمازِ عشق کا سجدہ روا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے