Font by Mehr Nastaliq Web

محبت مکاں ہے محبت مکیں ہے

امیر بخش صابری

محبت مکاں ہے محبت مکیں ہے

امیر بخش صابری

محبت مکاں ہے محبت مکیں ہے

یہی میری دنیا یہی میرا دیں ہے

یہ باغِ ارم سے بھی بڑھ کر حسیں ہے

تیرا کوچہ اے جاں عرش بریں ہے

میری ہر نگاہ نے ہے ہر سمت دیکھا

دو عالم میں کوئی نہ تجھ سا حسیں ہے

فضا بار ہر سو ہے تاروں کی دنیا

چلے آؤ ایسے میں کوئی نہیں ہے

یہ ان کی عنایت یہ ان کا کرم ہے

میں ہوں دور جتنا وہ اتنا قریں ہے

محبت کے سجدوں میں وصلِ خدا ہے

یہ مستی میں مستوں کی گاتی ہے جبیں ہے

کبھی تو خدا را اٹھا دیجے چلمن

یہ مانا تو ہی یار پردہ نشیں ہے

ہیں شرمندہ شمس و قمر تیرے آگے

تو وہ ہے حسین اور تو وہ مہ جبیں ہے

امیرؔ حزیں کوئی مانے نہ مانے

میرا کتبہ بس تیرا روئے مبیں ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے