Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہِ تیر سے بیشک اڑا دے دھجیاں میری

امیر بخش صابری

نگاہِ تیر سے بیشک اڑا دے دھجیاں میری

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    نگاہِ تیر سے بیشک اڑا دے دھجیاں میری

    تیری آنکھوں میں ہے پنہاں حیاتِ جاوداں میری

    یہ ہی امید لے کے ایک مدت سے بھٹکتا ہوں

    سنے میری زبانی کوئی مجھ سے داستاں میری

    تصور میں میرے اس وقت کوئی آنے والا ہے

    نزع میں دے رہیں مجھ کو خبر یہ ہچکیاں میری

    شب ظلمت کے بھٹکوں کو فقط رستہ دکھانے کو

    بصیرت لے گیا مجھ سے چراغِ کارواں میری

    کہوں کس شاں سے میں عرصۂ محشر میں آیا ہوں

    ہیں میرے آتے آگے دیکھ لو رسوائیاں میری

    کسی کے عشق نے مجھ کو مٹا کر خاک کر ڈالا

    خدا کے واسطے سن لے غبار کارواں میری

    امیرِؔ صابری کو پھر کمی کس بات کی ہوگی

    رسائی آپ کے در تک اگر ہو مہرباں میری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے