Sufinama

رخ سے نقاب اٹھا کے وہ جلوہ دکھا کے چل دیے

امیر بخش صابری

رخ سے نقاب اٹھا کے وہ جلوہ دکھا کے چل دیے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    رخ سے نقاب اٹھا کے وہ جلوہ دکھا کے چل دیے

    ہائے میری امید کی دنیا مٹا کے چل دیے

    کس کس ادا و ناز سے بزم میں آ کے چل دیے

    ہر اک قدم پہ دیکھیے محشر دکھا کے چل دیے

    بیٹھا تھا ان کی راہ میں شاید نگاہِ لطف ہو

    ایسا میں بدنصیب ہوں دامن بچا کے چل دیے

    آئے تھے ان کی بزم میں لے کے ہزار حسرتیں

    دیکھا جو ان کی شان کو سب کچھ لٹا کے چل دیے

    ان کے کرم کی شان یہ دیکھا جسے اسے وہیں

    ایک نگاہِ ناز سے اپنا بنا کے چل دیے

    دیکھا ہے زاہدوں کو آج پیرِ مضاں کے پاؤں پر

    کعبہ سمجھ کے دم بدم سر کو جھکا کے چل دیے

    مجھ کو انہیں کی ہے تلاش خواب میں ہی ملیں وہ کاش

    جو کہ امیرِؔ صابری بندہ بنا کے چل دیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے