Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرے کرم نے کیا کہوں کیا کیا بنا دیا

امیر بخش صابری

تیرے کرم نے کیا کہوں کیا کیا بنا دیا

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    تیرے کرم نے کیا کہوں کیا کیا بنا دیا

    چشمِ زدن میں جس کو جو چاہا بنا دیا

    یہ ہیں جبینِ شوق کے سجدوں کی رفعتیں

    سر کو جھکا دیا جہاں کعبہ بنا دیا

    دیکھو تصورات کی آئینہ سازیاں

    لیلیٰ کو قیس قیس کو لیلیٰ بنا دیا

    اس چشمِ مستِ ناز نے چلمن سے جھانک کر

    سارے جہاں کا مجھ کو تماشا بنا دیا

    صد شکر میں نے درد محبت میں جان دے دی

    لوگوں نے میرے درد کا قصہ بنا دیا

    منہ سے لگی ہوئی نہیں چھٹتی ہے بخدا

    عادی شراب پینے کا ایسا بنا دیا

    کی ہے امیرؔ صابری قسمت نے یاوری

    صابر کے آستانے کا منگتا بنا دیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 48)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے