Font by Mehr Nastaliq Web

سب حسرتوں کا خون کیے جا رہا ہوں میں

امیر بخش صابری

سب حسرتوں کا خون کیے جا رہا ہوں میں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    سب حسرتوں کا خون کیے جا رہا ہوں میں

    اے عشق تیرا ساتھ دیے جا رہا ہوں میں

    مرنے کا کیا میں مر بھی چکا ہوں ہزار بار

    اک تیری یاد ہے کہ جٹے جا رہا ہوں میں

    جن کی نگاہِ ناز نے برباد کر دیا

    پھر بھی اسی کو یاد کیے جا رہا ہوں میں

    مجھ کو رہی نہ ساغر و مینا کی آرزو

    آنکھیں پلا رہی ہیں پیے جا رہا ہوں میں

    اس بارگاہِ عشق میں جانا تو دیکھیے

    ان کی نظر میں سر کو لیے جا رہا ہوں میں

    کعبے میں بیٹھ کر کہیں دیر و حرم میں وہ

    جیسے پلا رہے ہیں پیے جا رہا ہوں میں

    خالی نہیں میں ملک عدم کو چلا امیرؔ

    دل میں کسی کی یاد لیے جا رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے