سب حسرتوں کا خون کیے جا رہا ہوں میں
سب حسرتوں کا خون کیے جا رہا ہوں میں
اے عشق تیرا ساتھ دیے جا رہا ہوں میں
مرنے کا کیا میں مر بھی چکا ہوں ہزار بار
اک تیری یاد ہے کہ جٹے جا رہا ہوں میں
جن کی نگاہِ ناز نے برباد کر دیا
پھر بھی اسی کو یاد کیے جا رہا ہوں میں
مجھ کو رہی نہ ساغر و مینا کی آرزو
آنکھیں پلا رہی ہیں پیے جا رہا ہوں میں
اس بارگاہِ عشق میں جانا تو دیکھیے
ان کی نظر میں سر کو لیے جا رہا ہوں میں
کعبے میں بیٹھ کر کہیں دیر و حرم میں وہ
جیسے پلا رہے ہیں پیے جا رہا ہوں میں
خالی نہیں میں ملک عدم کو چلا امیرؔ
دل میں کسی کی یاد لیے جا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.