Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پہلو میں غم اٹھتا ہے طوفان کبھی کبھی

امیر بخش صابری

پہلو میں غم اٹھتا ہے طوفان کبھی کبھی

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    پہلو میں غم اٹھتا ہے طوفان کبھی کبھی

    ہوتا ہے گویا حشر کا ساماں کبھی کبھی

    طے ہوتی ہیں سب عشق و محبت کی منزلیں

    ہوتا ہو جب میں رونقِ زنداں کبھی کبھی

    اپنی زکاتِ حسن کے صدقے میں جانِ جاں

    پھینکو نگاہِ ناز کا پیکاں کبھی کبھی

    سو جاں سے ایسے دردِ محبت پہ ہوں نثار

    جو ہو شبِ فراق میں مہماں کبھی کبھی

    جوشِ جنونِ عشق کی نیرنگیاں نہ پوچھ

    ہنستے ہیں مجھ پہ جیب و گریباں کبھی کبھی

    میرا امیرؔ صابری ہے حجِ اکبری

    ہو جائے گرچہ جلوۂِ جاناں کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے