پہلو میں غم اٹھتا ہے طوفان کبھی کبھی
پہلو میں غم اٹھتا ہے طوفان کبھی کبھی
ہوتا ہے گویا حشر کا ساماں کبھی کبھی
طے ہوتی ہیں سب عشق و محبت کی منزلیں
ہوتا ہو جب میں رونقِ زنداں کبھی کبھی
اپنی زکاتِ حسن کے صدقے میں جانِ جاں
پھینکو نگاہِ ناز کا پیکاں کبھی کبھی
سو جاں سے ایسے دردِ محبت پہ ہوں نثار
جو ہو شبِ فراق میں مہماں کبھی کبھی
جوشِ جنونِ عشق کی نیرنگیاں نہ پوچھ
ہنستے ہیں مجھ پہ جیب و گریباں کبھی کبھی
میرا امیرؔ صابری ہے حجِ اکبری
ہو جائے گرچہ جلوۂِ جاناں کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.