Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہِ ساقیِ کوثر سے جو نگاہ ملے

امیر بخش صابری

نگاہِ ساقیِ کوثر سے جو نگاہ ملے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    نگاہِ ساقیِ کوثر سے جو نگاہ ملے

    غمِ حیات سے کیوں نہ اسے پناہ ملے

    تلاشِ یار میں دل کا یہی تقاضہ ہے

    کہ وہ ملیں نہ ملیں ان کی گردِ راہ ملے

    تیرے فقیر ملے مجھ کو صاحبِ لولاک

    تیری گلی میں گدا بن کے بادشا ملے

    کسی کے عفو کا سارا بھرم ہی کھل جائے

    جہاں میں مجھ کو اگر فرصتِ گناہ ملے

    جنوں نے دشت بداماں ازل سے رکھا ہے

    پناہ ڈھونڈھنے والوں کو اب پناہ ملے

    نگاہِ کے ملتے ہی مل جائے دولتِ کونین

    نگاہ والوں سے جس کی کہیں نگاہ ملے

    تمام حال دِل ناتواں کا کہنے کو

    امیرؔ صابری کو صابر کی بارگاہ ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے