Font by Mehr Nastaliq Web

کسی کا درد یوں تڑپا رہا ہے

امیر بخش صابری

کسی کا درد یوں تڑپا رہا ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    کسی کا درد یوں تڑپا رہا ہے

    کہ دل پہلو سے نکلا جا رہا ہے

    نگاہِ عشق کی تابش نہ پوچھو

    نقابِ حسن سرکا جا رہا ہے

    وہ کس انداز سے نکلے ہیں گھر سے

    میری دنیا کو لوٹا جا رہا ہے

    تلاطم خیز ہے بحرِ محبت

    دل بیتاب ڈوبا جا رہا ہے

    پڑی ایسی نگاہ دل پر کسی کی

    سنبھالے سے نہ سنبھلا جا رہا ہے

    میری اس خاک کا ہر ذرہ ذرہ

    کسی دامن سے لپٹا جا رہا ہے

    کسی کی خاص نظروں کا تصرف

    گھٹا بن کر برستا جا رہا ہے

    لٹا تے ہیں دو عالم کے خزانے

    نہ خالی کوئی منگتا جا رہا ہے

    امیرِؔ صابری کی کچھ نہ پوچھو

    کسی کے غم میں مٹتا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے