Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل بیتاب تو ہے کس لیے نم دیدہ نم دیدہ

امیر بخش صابری

دل بیتاب تو ہے کس لیے نم دیدہ نم دیدہ

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    دل بیتاب تو ہے کس لیے نم دیدہ نم دیدہ

    وہ پردہ پوش ہیں ان کا کرم پوشیدہ پوشیدہ

    یہ ممکن ہے نقابِ حسن کے پردے سرک جائیں

    نگاہِ عشق کا ہے تاکنا دزدیدہ دزدیدہ

    تو وہ ہے شمعِ توحید جس کے حسن کے اوپر

    جسے دیکھا وہی پروانۂ نادیدہ نادیدہ

    ہمیں پر ہی نہیں معقوف دعویٰ عشق کا کرنا

    خدا خود کملی والے ہوا گردیدہ گردیدہ

    شبِ معراج حق نے یوں کہا بخشی تیری امت

    میرے محبوب تو ہے کس لیے رنجیدہ رنجیدہ

    اے واعظ تو نہ کر کوشش سمجھ میں آ نہیں سکتا

    یہ نکتہ عشق کا ہے کچھ عجب پیچیدہ پیچیدہ

    امیرؔ صابری جانا سنبھل کر کوئے جاناں میں

    وہاں پر ہر قدم پر ہر قدم لرزیدہ لرزیدہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے