Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ادھر حسن کی تنویر بنے بیٹھے ہیں

امیر بخش صابری

وہ ادھر حسن کی تنویر بنے بیٹھے ہیں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    وہ ادھر حسن کی تنویر بنے بیٹھے ہیں

    اور ہم درد کی تصویر بنے بیٹھے ہیں

    یہ تیری خاص نگاہوں کا کرم ہے ساقی

    عشق کی خاک ہیں اکسیر بنے بیٹھے ہیں

    تیرے صدقے تیرا رخ ناطقِ قرآن بنا

    خطِ عارض تیرے تفسیر بنے بیٹھے ہیں

    لاکھوں سر سجدوں میں دن رات تڑپتے دیکھے

    چشم و ابر ہیں کہ شمشیر بنے بیٹھے ہیں

    جس کا بننا ہے فقط تیرے کرم پر موقوف

    ہم وہ بگڑی ہوئی تقدیر بنے بیٹھے ہیں

    اے امیرؔ اب تو نہیں دیکھنے کی تاب رہی

    دیکھ تصویر کو تصویر بنے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے