انجمن ساز عیش تو ہے یہاں
دلچسپ معلومات
پیرس، 15 فروری 84
انجمن ساز عیش تو ہے یہاں
اور پھر کس کی آرزو ہے یہاں
من و تو کی نہیں ہے گنجائش
حرف وحدت کی گفتگو ہے یہاں
کام کیا شمع کا ہے لے جاؤ
دلبر آفتاب رو ہے یہاں
دل میں اپنے نہیں کچھ اور تلاش
ایک تیری ہی جستجو ہے یہاں
دست بوسی کو تیری اے ساقی
منتظر ساغر اور سبو ہے یہاں
آ شتابی کہ ہے مکان لطیف
سیر گلزار و آب جو ہے یہاں
کیا ترے گھر میں رات تھا بیدارؔ
اس گل اندام کی سی بو ہے یہاں
- کتاب : دیوان بیدارؔ مرتبہ: جلیل احمد قدوائی (Pg. 70)
- Author : میر محمد بیدارؔ
- مطبع : ہندوستانی اکادمی الہ آباد (1937)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.