Font by Mehr Nastaliq Web

تیرا دیا ہے میں نہیں لایا ہوں خود بخود

انور انبوری

تیرا دیا ہے میں نہیں لایا ہوں خود بخود

انور انبوری

MORE BYانور انبوری

    تیرا دیا ہے میں نہیں لایا ہوں خود بخود

    دعویٰ تھا کب مرا کہ میں آیا ہوں خود بخود

    کچھ غم نہیں ہے مجھ کو حیات و ممات کا

    کیوں کہ یہاں تو میں نہیں آیا ہوں خود بخود

    جو خیر و شر ہے مجھ میں وہ تقدیرِ کائنات

    دعویٰ کہاں ہے بندے کا لایا ہوں خود بخود

    مرنا یقیں ہے کیوں نہ ترے در پہ ہی مروں

    قاتل تری جناب میں آیا ہوں خود بخود

    کچھ احترام شیخ تھا کچھ اعتقادِ نیک

    مانگا نہیں ہے آپ نے لایا ہوں خود بخود

    محفل ہے عام اور سبھی لوگ جمع ہیں

    میرا نہیں یہ دعویٰ کہ آیا ہوں خود بخود

    خود مئے فروش آپ ہیں اور خم بدوش بھی

    میں دل فروش آپ کا آیا ہوں خود بخود

    مأخذ :
    • کتاب : بادۂ کہن (Pg. 74)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے