Font by Mehr Nastaliq Web

میرے سجود اور ہیں میرا قیام اور ہے

انور انبوری

میرے سجود اور ہیں میرا قیام اور ہے

انور انبوری

MORE BYانور انبوری

    میرے سجود اور ہیں میرا قیام اور ہے

    ان کے قعود اور ہیں ان کا سلام اور ہے

    اس کی مراد اور ہے اس کا کلام اور ہے

    میرا کلام اور ہے میرا پیام اور ہے

    میری شراب اور ہے میرا مذاق اور ہے

    میرے مزاج اور ہیں میرا یہ جام اور ہے

    میرا سوال ز آسماں اس کا جواب زریسماں

    رقص و سرود اور ہے گردشِ جام اور ہے

    لالہ و گل میں ہے شراب کیف و سرور اور مزید

    ساقی نے دی جو پی گیا پینا حرام اور ہے

    تیرا ہی نام ہے بلب دل میں تری ہی یاد ہے

    میرا یہ حال اور ہے گردشِ جام اور ہے

    اس کا دماغ اور ہے اس کا شعور اور ہے

    میرے اصول اور ہیں میرا نظام اور ہے

    سازِ حیات اور ہے سوزِ ممات اور ہے

    ذوقِ سرود اور ہے شوقِ مقام اور ہے

    تدبیر میری کم نہیں تقدیر کچھ ہی اور ہے

    جامِ شراب اور ہے گردشِ جام اور ہے

    طالب ہی کیا ضعیف ہے مطلوب اور ضعیف ہے

    اس کا مقام اور ہے میرا مقام اور ہے

    ان کا بیان حل طلب میری خموشی حل کشا

    صبر و رضا کا ساتھ ہو اس کا مقام اور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : بادۂ کہن (Pg. 80)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے