Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دنیائے کُن فکاں میں جو پنہائیاں ملیں

انور فیروزپوری

دنیائے کُن فکاں میں جو پنہائیاں ملیں

انور فیروزپوری

MORE BYانور فیروزپوری

    دنیائے کُن فکاں میں جو پنہائیاں ملیں

    فطرت کی اُن پہ حاشیہ آرائیاں ملیں

    ہر شخص خود پسند ہی آیا نظر مجھے

    دیکھا جدھر اُدھر ہی خود آرائیاں ملیں

    غم سہہ کے اُن کے عشق میں جو ناتواں ہُوا

    اُس قلبِ نا تواں کو توانائیاں ملیں

    رہ رہ کے اُن کے جلوے نظر آئے رات بھر

    تنہائیوں میں انجمن آرائیاں ملیں

    کچھ اُن کا سوزِ عشق مرے کام آگیا

    مجھ بے نوا کو زمزمہ پیرائیاں ملیں

    جو وحدت الوجود کی دنیا میں گم ہوئے

    اُن کو وجودِ خود کی نہ پرچھائیاں ملیں

    ماہیتوں سےاپنی شناسا جو ہم ہوئے

    پھرہم طرح کی ہم کو شناسائیاں ملیں

    اِک بار میرے دل سے نہ دل اُن کا مل سکا

    بینائیوں سے اپنی تو بینائیاں ملیں

    اپنی برائیوں سے ہوئے ہم جو آشنا

    ہم کو تو پھر بُروں میں بھی اچھائیاں ملیں

    انورؔ صراط عشق میں ثابت قدم رہا

    گوہر قدم پہ معرکہ آرائیاں ملیں

    مأخذ :
    • کتاب : حُسن تغزل (Pg. 78)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے