دنیا میں ہر خطا سے مبرا کہوں کسے
دنیا میں ہر خطا سے مبرا کہوں کسے
آدم کے خانداں میں فرشتہ کہوں کسے
جو دوسروں کے غم کو سمجھتا ہو اپنا غم
انسان اس زمانے میں ایسا کہوں کسے
دنیائے رنگ و بو پہ ہر انساں ہے شیفتہ
یہ سوچتا ہوں طالب عقبیٰ کہوں کسے
ہر راہبر نے راہ دکھائی جدا جدا
اب منزلِ حیات کا رستہ کہوں کسے
یہ سوچ کے برے کو بھی کہہ دیتا ہوں بھلا
سب کو برا کہوں تو پھر اچھا کہوں کسے
دیتے رہے جو زہر بعنوانِ زندگی
قاتل ہیں سب کے سب تو مسیحا کہوں کسے
تو ہے کہ مرا ساتھ نبھاتا ہے رات دن
اے دردِ دل ترے سوا اپنا کہوں کسے
دو طرح جب بتاتے ہیں وہ ایک بات کو
ارشدؔ بجا کہوں کسے بے جا کہوں کسے
- کتاب : ابرنیسان (Pg. 253)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.