دنیا میں سو دنیا دیکھوں
دنیا میں سو دنیا دیکھوں
دو آنکھوں سے کیا کیا دیکھوں
بے شرمی کی حد نہ رہی اب
پردہ بھی بے پردہ دیکھوں
ملتا نہیں چہروں پہ تبسم
روتا ہر آئینہ دیکھوں
اونگھ رہے ہیں چاند اور تارے
کب تک تیرا رستہ دیکھوں
جگنو، تارے، تتلی غنچے
سب میں تیرا جلوہ دیکھوں
ذرے ذرے میں سورج ہے
قطرہ قطرہ دریا دیکھوں
طوفانوں میں بے چینی ہے
ساحل ساحل پیا سا دیکھوں
دل کی کوئی ذات نہیں ہے
کیا پنڈت کیا ملا دیکھوں
دل لینے دینے میں ارشدؔ
کیا میں سستا مہنگا دیکھوں
- کتاب : ابرنیسان (Pg. 193)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.