Page-14-15
حوصلہ میرے قلم کو ہے کہاں
جو لکھے احوالِ جذبِ عارفاں
ہوں میں باشندہ نظام آباد کا
شاعری میں منققر ہوں صاد کا
گانے والوں کی تو اک آواز ہے
مطرب دردُی کا اک اعجاز ہے
جب تلک باقی خودی رنگِ گلاب
کن نفیٔ خود ولا ہوالصواب
ہے توجہ خاص بہر طالبین
خود شناسی کی ہے یہ راہِ مبین
سالکِ تن، سالکِ جاں اور ہے
اس کا اسباب اس کا ساماں اور ہے
میں تو سالک ہوں نہ عارف پاک باز
لاف دعویٰ کیا کرے اہل نیاز
ہے بزرگوں سے یہ میری التجا
معاف کر دیں اس میں دیکھیں گر خطا
ہے یہ تعلیم وجودی با نظام
بہر احبابِ طریقی والسلام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.