Sufinama

مجھے یہ بتاؤ کہاں تم نہیں ہو

بہزاد لکھنوی

مجھے یہ بتاؤ کہاں تم نہیں ہو

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    مجھے یہ بتاؤ کہاں تم نہیں ہو

    وہاں کچھ نہیں ہے جہاں تم نہیں ہو

    تباہی پہ اپنی تمہارا گلہ کیا

    زمیں تم نہیں آسماں تم نہیں ہو

    تمہیں کہہ کے پردہ نشیں کیوں پکاروں

    عیاں ہی عیاں ہو نہاں تم نہیں ہو

    محبت کے قصے میں ہیں کل بلائیں

    پریشان وہم و گماں تم نہیں ہو

    سنو یہ مقدر کا سارا کرم ہے

    مرے حال پر مہرباں تم نہیں ہو

    نگاہ بصیرت سے یہ رمز پوچھو

    کہاں میں نہیں ہوں کہاں تم نہیں ہو

    ہے بہزادؔ ہی کے مقدر میں رونا

    ہے وہ نوحہ خواں نوحہ خواں تم نہیں ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے