Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پہلو میں کچھ نہیں دل ناکام کیا ہوا

بہزاد لکھنوی

پہلو میں کچھ نہیں دل ناکام کیا ہوا

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    پہلو میں کچھ نہیں دل ناکام کیا ہوا

    کیا جانے میرے ضبط کا انجام کیا ہوا

    کیوں ماند سا ہے چاند ستارے ہیں کیوں اداس

    میں بدنصیب تھا تجھے اے شام کیا ہوا

    دل میں نہیں ہے داغ تمنا کا کچھ نشاں

    ساقی نے جو دیا تھا وہ انعام کیا ہوا

    میں ہوں خطائے عشق کا مجرم خوشا نصیب

    انعام مل رہا ہے یہ الزام کیا ہوا

    میں کھو گیا تو شب کی لطافت بھی کھو گئی

    میرے خدا یہ آج سر شام کیا ہوا

    اب ہم ہیں اور ہجر کی آفت نصیبیاں

    وہ سلسلہ وہ نامہ و پیغام کیا ہوا

    بہزادؔ دردِ عشق کے قربان جائیے

    مشہور ہو گیا ہوں میں بدنام کیا ہوا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے