Font by Mehr Nastaliq Web

تمہیں دل میں رکھا ہے اپنا سمجھ کر

بہزاد لکھنوی

تمہیں دل میں رکھا ہے اپنا سمجھ کر

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    تمہیں دل میں رکھا ہے اپنا سمجھ کر

    غم زندگی کا سہارا سمجھ کر

    بہت دن رہی چشم مشتاق حیران

    ترے عکس کو تیرا جلوہ سمجھ کر

    اسی سمت ہے جوش پر موج طوفان

    جدھر بڑھ رہا ہوں کنارا سمجھ کر

    نگاہیں مری اے جمال سراپا

    تجھے دیکھ لیتی ہیں اپنا سمجھ کر

    بڑھانا پڑا مجھ کو دست تمنا

    نگاہ کرم کا اشارا سمجھ کر

    کہو کفر سے اپنا دامن بچائے

    کہ ہم نے کیا ہے یہ سجدہ سمجھ کر

    یہی ہے در یار یا منزل دل

    یہاں آئے بہزادؔ تم کیا سمجھ کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے