بس میں ترے زمیں ہے قبضے میں آسماں ہے
بس میں ترے زمیں ہے قبضے میں آسماں ہے
اے دو جہاں کے مالک میرا نشاں کہاں ہے
سینے میں بن کے حسرت اک تیر بے کماں ہے
جب تک رہے یہ دل میں انسان نیم جاں ہے
فصل بہار میں تو قید قفس میں گزری
چھوٹے جو اب قفس سے تو موسم خزاں ہے
ہر ذرہ اس کی منزل صحرا ہو یا ہو گلشن
کیوں بے نشاں رہے وہ تیرا جو بے نشاں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 130)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.