Font by Mehr Nastaliq Web

دل میں ہے لو نہ شمعِ رخوں کے وصال کی

دیبی پرشاد بشاش

دل میں ہے لو نہ شمعِ رخوں کے وصال کی

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    دل میں ہے لو نہ شمعِ رخوں کے وصال کی

    کعبہ میں روشنی ہے بتوں کے جمال کی

    تشبیہ اس سے دیتے ہیں ابروئے یار کو

    اب تو کمان خوب چڑھی ہے ہلال کی

    رخ ہے تمہارا بدر کا، بجلی کی ہے کمر

    اور مالک کہکشاں کے ہی ابرو ہلال کی

    تیری کمر میں وہم و گمان کو نہیں ہے دخل

    وصفِ دہن میں جا بھی نہ کچھ قیل و قال کی

    کب ہے شفق یہ وقتِ سحر آسان پر

    آتش لگی ہوئی ہے تمہارے جلال کی

    موئے میاں یار کا عقدہ نہیں کھلا

    ہر چند ہم نے کھال نکالی ہے بال کی

    زلفِ سیہ کو چھوتے ہی اندھیرا ہو گیا

    ثابت ہوئی ہے مجھ پہ یہ خطا بالِ بال کی

    ستنا نہیں ہے کوئی بھی طوطی کی اب حریقؔ

    عالم میں دھوم ہے تیرے بول چال کی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے ہنود (Pg. 19)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے