تیری ابرو کا جو دل میں دھیان رہتا ہے بہت
تیری ابرو کا جو دل میں دھیان رہتا ہے بہت
اس کمان سے سہمنا زاغِ سویدا ہے بہت
تم بھی نہ دکھلاؤ در چڑھا کر اپنے ابرو کے کمان
سہم جائے ماہ تو یہ دور کچھنا ہے بہت
کاٹ دو اپنا رخِ روشن دکھا کر اس کی بات
شمع کو جلوہ گری پر اپنے دعویٰ ہے بہت
تیرے چشمِ مست کا عالم میں چرچا ہے بہت
اور دمانِ تنگ کا ہر جا بہ چرچا ہے بہت
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 19)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.