ترے در پہ سر جس نے رگڑا نہیں ہے
ترے در پہ سر جس نے رگڑا نہیں ہے
وہ بندہ مگر کوئی بندہ نہیں ہے
دکھائیں تجھے کس طرح دل ہم اپنا
کہ یہ اپنے قابو میں آتا نہیں ہے
حسین ہیں ہزاروں مگر ہم سے سنیئے
کوئی آپ سا دیکھا بھالا نہیں ہے
رقیبوں نے آخر اسے مار ڈالا
مرا نامہ بر آج لوٹا نہیں ہے
مرے خانۂ دل میں آکر رہو تم
یہ وہ گھر ہے جس کا کرایہ نہیں ہے
یہ کیا آئے تھے تم کہ دم بھر نہ ٹھہرے
ستم ہے قیامت ہے آنا نہیں ہے
نہ دیکھا تمہیں جسن نے ایک بار اے جاں
خدا کی قسم آنکھ والا نہیں ہے
پھنساتا ہے عاشق کو یہ عشق ہر دم
کسی پر کوئی آپ مرتا نہیں ہے
ہوا ایسی بدلی زمانہ کی یارب
کسی پر کسی کو بھروسا نہیں ہے
وہ منہ پھیر کر آج یوں جارہے ہیں
کہ ہم نے کبھی ان کو دیکھا نہیں ہے
رخِ یار کو آپ دیکھیں گے کیونکر
بشیرؔ آپ کا ایسا رتبہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.