Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے در پہ سر جس نے رگڑا نہیں ہے

بشیر ہلسوی

ترے در پہ سر جس نے رگڑا نہیں ہے

بشیر ہلسوی

ترے در پہ سر جس نے رگڑا نہیں ہے

وہ بندہ مگر کوئی بندہ نہیں ہے

دکھائیں تجھے کس طرح دل ہم اپنا

کہ یہ اپنے قابو میں آتا نہیں ہے

حسین ہیں ہزاروں مگر ہم سے سنیئے

کوئی آپ سا دیکھا بھالا نہیں ہے

رقیبوں نے آخر اسے مار ڈالا

مرا نامہ بر آج لوٹا نہیں ہے

مرے خانۂ دل میں آکر رہو تم

یہ وہ گھر ہے جس کا کرایہ نہیں ہے

یہ کیا آئے تھے تم کہ دم بھر نہ ٹھہرے

ستم ہے قیامت ہے آنا نہیں ہے

نہ دیکھا تمہیں جسن نے ایک بار اے جاں

خدا کی قسم آنکھ والا نہیں ہے

پھنساتا ہے عاشق کو یہ عشق ہر دم

کسی پر کوئی آپ مرتا نہیں ہے

ہوا ایسی بدلی زمانہ کی یارب

کسی پر کسی کو بھروسا نہیں ہے

وہ منہ پھیر کر آج یوں جارہے ہیں

کہ ہم نے کبھی ان کو دیکھا نہیں ہے

رخِ یار کو آپ دیکھیں گے کیونکر

بشیرؔ آپ کا ایسا رتبہ نہیں ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے