Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیری الفت شعبدہ پرواز ہے

بیدم شاہ وارثی

تیری الفت شعبدہ پرواز ہے

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    تیری الفت شعبدہ پرواز ہے

    آرزو گر ہے تمنا ساز ہے

    پھر حدیث عشق کا آغاز ہے

    آج پھر گویا زبان راز ہے

    گنج اسرار ازل ہے باغ دہر

    پتا پتا دفتر صد راز ہے

    جان دے دی ان پہ اور زندہ رہے

    اپنے مرنے کا نیا انداز ہے

    ہوشیار اے ناوک افگن ہشیار

    طائر جاں مائل پرواز ہے

    رخصت اے عقل و خرد ہوش و حواس

    شوق وصل یار کا آغاز ہے

    میرے نالہ سن کے فرماتے ہیں وہ

    یہ اسی کی دکھ بھری آواز ہے

    جس کو سب سمجھے ہیں دشت کربلا

    وہ تو میدان نیاز و ناز ہے

    ذرہ ذرہ میں عیاں ہونے کے بعد

    آج تک راز حقیقت راز ہے

    آپ جانچے مجمع عشاق میں

    ان میں بیدمؔ سا کوئی جاں باز ہے

    مأخذ :
    • کتاب : نورالعین: مصحف بدیمؔ (Pg. 134)
    • Author : بیدم شاہ وارثی
    • مطبع : شیخ عطا محمد، لاہور (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے