Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بساط بزم الٹ کر کہاں گیا ساقی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

بساط بزم الٹ کر کہاں گیا ساقی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    بساط بزم الٹ کر کہاں گیا ساقی

    فضا خموش، سبو چپ، اداس پیمانے

    نہ اب وہ جلوۂ یوسف نہ مصر کا بازار

    نہ اب وہ حسن کے تیور، نہ اب وہ دیوانے

    نہ حرف حق، نہ وہ منصور کی زباں، نہ وہ دار

    نہ کربلا، نہ وہ کٹتے سروں کے نذرانے

    نہ بایزید، نہ شبلی، نہ اب جنید کوئی

    نہ اب و سوز، نہ آہیں، نہ ہاؤ ہو خانے

    خیال و خواب کی صورت بکھر گیا ماضی

    نہ سلسلے نہ وہ قصے نہ اب وہ افسانے

    نہ قدر داں، نہ کوئی ہم زباں، نہ انساں دوست

    فضائے شہر سے بہتر ہیں اب تو ویرانے

    بدل گئے ہیں تقاضے مزاج وقت کے ساتھ

    نہ وہ شراب، نہ ساقی، نہ اب وہ مے خانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے