ترے کرم کی ہمیں التجا نہیں کرتے
ترے کرم کی ہمیں التجا نہیں کرتے
وہ کون ہیں جو ترا آسرا نہیں کرتے
یہ کیوں کہیں کہ ہم ان کا گلہ نہیں کرتے
کہ اپنی جان سے بیزار کیا نہیں کرتے
خموش ہم ہیں شکایت ذرا نہیں کرتے
کسی کا حال مگر یوں سنا نہیں کرتے
شکن جبیں کی مٹے تھی کہ حشر تک کے لئے
ہم اب خموش ہیں کوئی گلہ نہیں کرتے
یہ اتفاق کہ دل آج ہنس دیا اپنا
یہ پھول روز چمن میں کھلا نہیں کرتے
کہیں ہیں داغِ تمنا کہیں ہیں ناز کے زخم
نشانیاں تری دل سے جدا نہیں کرتے
دوا نہ تھی تو کوئی درد ہی نہ دینا تھا
دیا ہے درد تو پھر کیوں دوا نہیں کرتے
ہے ان کا ضبط تحمل ہے ان کا صبر ان کا
فغاں سے جو کبھی لب آشنا نہیں کرتے
نہاد گل کی ہنسی پر لرز رہا ہے یہ دل
کہ دن خوشی کے کی سے وفا نہیں کرتے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 302)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.