نام کی تیرے جھلک تک نہیں افسانے میں
نام کی تیرے جھلک تک نہیں افسانے میں
ہوشیاری ہے غضب کی ترے دیوانے میں
آتش حسن کے جلوے ہیں اگر شمع کے ساتھ
آتش عشق کے شعلے بھی ہیں پروانے میں
آہ اک کھینچ کے اب چپ ہوں کہ ممکن نہ ہوا
اختصار اور غمِ عشق کے افسانے میں
دل شکستہ تھا بھلا اشک مرے کیا تھمتے
مئے رکی ہے کہیں ٹوٹے ہوئے پیمانے میں
بھر دے خوش رنگیٔ مئے بھی نگہ لطف کے ساتھ
اپنے پیمانے سے ساقی مرے پیمانے میں
جلوۂ حسن کی تابانی پیہم کے نثار
بجلیاں کوند رہی ہیں مرے کاشانے میں
تیرے وحشی کی نگاہوں سے تو کوئی دیکھے
بستیاں سیکڑوں آباد ہیں ویرانے میں
قدر دل خاک نہیں ورنہ میں پاتا ہوں نہادؔ
عقل کونین آہ ہشیار سے دیوانے میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 303)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.