Font by Mehr Nastaliq Web

اور کوئی نیا کھلائے گل

نہاد سندیلوی

اور کوئی نیا کھلائے گل

نہاد سندیلوی

اور کوئی نیا کھلائے گل

پھر مرے دل کی سر زمیں نہ کہیں

کعبہ دل میں اور یادِ صنم

ہاتھ سے جائیں کفر ودیں نہ کہیں

حشر برپا کریں یہ دھڑکا ہے

نالہ ہائے دل حزیں نہ کہیں

بھولی باتیں بتوں کی دیں نہ بدل

پھر گماں سے مرایقیں نہ کہیں

خوف ہے حال دل عیاں کردے

اڑ کے رنگ رخ وجبیں نہ کہیں

ایک ہوجائیں اے ہوائے جنوں

دامن وجیب و آستیں نہ کہیں

خانۂ دل کو ایک روز نہادؔ

پھونک دے آہ آتشیں نہ کہیں

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 303)
  • Author : Irfan Abbasi

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے