نہ طوطی شکرستاں ہوں میں نہ بلبل زار
نہ طوطی شکرستاں ہوں میں نہ بلبل زار
نہ شمع بزم ہوں میں اور نہ مرغِ آتش خوار
کیا بتوں کے تلون نے جی پہ عرصہ تنگ
ثبات بات کو ان کے نہ میرے جی کو قرار
غلط ہے گر کوئی مریخ کو کہے جلاد
کہ میرے حق میں تو زہرہ بھی ہوگئی خونخوار
ہوں غم نصیب یاں تک کہ اب کے سال ہوا
ہلالِ عید مرے حق میں مغربی تلوار
جو بھاگوں میں جگر خستہ تو کدھر بھاگوں
کہ سنگِ حادثہ کی ہر طرف سے ہے بوچھار
امید بہتری اب تک خیال باطل ہے
کہ سب کا اس فلک بے مدار پر ہے مدار
ہزار معنی باریک دل میں رکھتا ہوں
ہزار نالۂ موزوں کا لب پہ ہے مزمار
زمین پاؤں کے نیچے سے نکلی جاتی ہے
نہیں ہے میری دعا کو بھی آسماں پر بار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.