Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دم پیری طبیعت گلفشاں معلوم ہوتی ہے

فخر گیاوی

دم پیری طبیعت گلفشاں معلوم ہوتی ہے

فخر گیاوی

MORE BYفخر گیاوی

    دلچسپ معلومات

    مصرعۂ طرح ’’جو سنتا ہے اسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے‘‘

    دم پیری طبیعت گلفشاں معلوم ہوتی ہے

    زلیخا کی طرح پھر سے جواں معلوم ہوتی ہے

    محبت تیری چہرہ سے عیاں معلوم ہوتی ہے

    تری الفت ہر اک دل میں نہاں معلوم ہوتی ہے

    ہماری داستانِ رنج و غم بزم حسیناں ہیں

    جو سنتا ہے اسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے

    یہی بلبل تھی جو تھی گلفشاں کل صحنِ گلشن میں

    قفس میں آہ کیسی بے زباں معلوم ہوتی ہے

    لٹا گلشن، غضب یہ ہے نہ روکا تونے گلچیں کو

    خزاں آتی ہوئی اے باغباں معلوم ہوتی ہے

    فنا ہونا محبت میں حقیقی زندگانی ہے

    مجھے اس میں حیات جاوداں معلوم ہوتی ہے

    کسی نے روکے جب پوچھا کھٹک الفت کی دل میں ہے؟

    تو شرما کر کوئی بولا کہ ”ہاں! معلوم ہوتی ہے“

    کلیجہ تھام لیتا ہے جو اے فخرؔ اس کو سنتا ہے

    بہت پر درد تیری داستاں معلوم ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے