Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

فنا بلند شہری

حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

    میں تیرے جلووں میں کھو گیا ہوں مجھے اب اپنی خبر نہیں ہے

    جنہیں ہے ڈر راہ امتحاں سے انہیں ابھی یہ خبر نہیں ہے

    اگر کرم ان کا راہبر ہو کٹھن کوئی رہ گزر نہیں ہے

    بہ شوق سجدہ چلے ہیں لیکن عجیب مسلک ہے عاشقوں کا

    وہاں عبادت حرام ٹھہری جہاں ترا سنگ در نہیں ہے

    تری طلب تیری آرزو میں نہیں مجھے ہوش زندگی کا

    جھکا ہوں یوں تیرے آستاں پر کہ مجھ کو احساس سر نہیں ہے

    تری نوازش مری مسرت مری تباہی جلال ترا

    کہیں نہیں ہے مرا ٹھکانہ جو تیری سیدھی نظر نہیں ہے

    جہاں بھی ہے کوئی مٹنے والا تری عنایت کے سائے میں ہے

    بنا لیا جس کو تو نے اپنا جہاں میں وہ در بدر نہیں ہے

    ہر اک جگہ توہی جلوہ گر ہے وہ بت کدہ ہو یا طور سینا

    نگاہ دنیا ہے کور باطن تری تجلی کدھر نہیں ہے

    یہیں پہ جینا یہیں پہ مرنا یہیں ہے دنیا یہیں ہے عقبیٰ

    فناؔ در یار کے علاوہ کہیں ہمارا گزر نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے