Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کو ساغر غم کو صہبائے کہن کہنے لگے

فنا نظامی کانپوری

دل کو ساغر غم کو صہبائے کہن کہنے لگے

فنا نظامی کانپوری

MORE BYفنا نظامی کانپوری

    دل کو ساغر غم کو صہبائے کہن کہنے لگے

    تیری خاطر خلوتوں کو انجمن کہنے لگے

    غم نہیں اس کا کہ دیوانوں سے گلشن چھٹ گیا

    رنج اس کا ہے کہ صحرا کو چمن کہنے لگے

    دیکھ کر صرف ایک پہلو عالم تخریب کا

    اہلِ ظاہر بت گروں کو بت شکن کہنے لگے

    ہم نشیں تجھ سے ہم اپنا حالِ غربت کیا کہیں

    جس جگہ پہنچے اسے اپنا وطن کہنے لگے

    حسن کی کچھ تو خطا ہے ورنہ یہ ممکن نہیں

    ایک ہی بات انجمن کی انجمن کہنے لگے

    تیری جانب سے گمان برہمی اچھا نہیں

    اور جب خود تیرے ماتھے کی شکن کہنے لگے

    ہائے وہ اہل جنوں کل تک جوتھے سرگرم کار

    آج تھک کر قصۂ دارورسن کہنے لگے

    ہر مہکتی شے کو تیرے قرب کے مارے ہوئے

    نکہتِ گیسو وبوئے پیرہن کہنے لگے

    انتظارِ صبح نو ہے حامیان امن کو

    تیغ بھی چمکی تو سورج کی کرن کہنے لگے

    ہائے رے اعجاز حسرتؔ اف رے جادوئے جگرؔ

    اے فناؔ غزلیں پھر اک بار اہلِ فن کہنے لگے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 241)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے