تمھارے ساتھ غیر آیا بلائے ناگہاں ہوکر
تمھارے ساتھ غیر آیا بلائے ناگہاں ہوکر
بہار آئی تو میرے باغ میں لیکن خزاں ہوکر
کہاں ہم گردش قسمت سے بیٹھیں شادماں ہوکر
کہ اڑکر خاک بھی پھرتی ہے سرپر آسماں ہوکر
نہ گزرا زیر گردوں ایک دم بھی شادماں ہوکر
جو بیٹھے تو زمیں ہوکر پھرے تو آسماں ہوکر
نہ اتنا دور کھینچ اے ماہ خود کو شادماں ہوکر
ہوا پامال اس کا آسماں بھی آسماں ہوکر
فنا ہوجائوں میں حرف غلط کی طرح گر اُٹھوں
ہوا ہوں اس قدر کاہیدہ غم سے ناتواں ہوکر
نہیں ممکن کہ ہوجائوں جدا مقصود سے اپنے
بنا ہوں شکل حرف وصل غم سے ناتواں ہوکر
اُٹھا تیری نظر کی طرح بیٹھا نقش کی صورت
ہوا یہ رتبہ حاصل تیرے غم سے ناتواں ہوکر
- کتاب : دیوان فانی
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.