اغیار اُنھیں بھر کے نظر دیکھ رہے ہیں
اغیار اُنھیں بھر کے نظر دیکھ رہے ہیں
ہم دیکھ نہیں سکتے مگر دیکھ رہے ہیں
رہ رہ کے ادھر بھی وہ مگر دیکھ رہے ہیں
آہوں میں ہم اب کچھ تو اثر دیکھ رہے ہیں
مانا کہ نہ آئیں گے کبھی وہ شبِ وعدہ
رہ رہ کے مگر ہم سوئے در دیکھ رہے ہیں
تصویر بنے بیٹھے ہیں وہ بزم عدو میں
ہر شخص سمجھتا ہے ادھر دیکھ رہے ہیں
گل چینی نظّارہ نہیں دید سے مقصود
ہم وسعت دامان نظر دیکھ رہے ہیں
وہ وعدے پرآئے ہیں نہ آئیں گے کبھی بھی
ایک عمرسے ہم شام سحر دیکھ رہے ہیں
اس سوزِ محبت نے غضب آگ لگائی
فانیؔ کو ہم اب شمعِ سحر دیکھ رہے ہیں
ٹلنے کے نہیں معرکہ عشق سے فانیؔ
اک عمر سے ہم سینہ سپر دیکھ رہے ہیں
- کتاب : دیوان فانی
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.