Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر چند تھا وہ شوخ ہزاروں حجاب میں

فانیؔ گورکھپوری

ہر چند تھا وہ شوخ ہزاروں حجاب میں

فانیؔ گورکھپوری

MORE BYفانیؔ گورکھپوری

    ہر چند تھا وہ شوخ ہزاروں حجاب میں

    شرما کے رہ گئی تھی کرن آفتاب میں

    دکھلا کے چشمِ مست وہ کہتی ہے نازسے

    تم کو کبھی ملی تھی یہ لذّت شراب میں

    کیا جانے کیا سمجھ کے میں خاموش رہ گیا

    ورنہ مری زبان نہ تھی کم جواب میں

    پھر تو ہی تو ہے دور اگر ہو انانیت

    کیا ہو نہ ہو ہَوا جو خودی کی حباب میں

    فانیؔ وہی سمند بقا پر ہو سوار

    رکھا ہے جس نے پائوں فنا کی رکاب میں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان فانی
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے