آپ سمجھے ہیں کہ ہم سے کوئی اچھا ہی نہیں
آپ سمجھے ہیں کہ ہم سے کوئی اچھا ہی نہیں
جس کو کہتے ہیں حسیں آپ نے دیکھا ہی نہیں
عرصۂ حشر تو دوگام سے بھی کم نکلا
میری وحشت کے لئے اب کوئی صحرا ہی نہیں
کس قدر ہے تری رحمت کا بھروسا یا رب
گنہ اس زعم میں ہم نے کوئی چھوڑا ہی نہیں
خضر ہم سبزے کو سمجھے تھے مسیحا نکلا
یعنی اس شوخ پر اب تو کوئی مرتا ہی نہیں
اپنے کانوں سے بھی ایسا نہ سنا کوئی حسیں
یہ نہیں ہے کہ فقط آنکھ سے دیکھا ہی نہیں
یوں کھلی آنکھ نہ رہتی جو سمجھتا خود کو
کور باطن بھی ہے صرف آئنہ اندھا ہی نہیں
یہ بھی کہہ بیٹھتے ہیں ہم نہیں سنتے تیری
ہونٹوں پر ان کے تغافل سے فقط کیا ہی نہیں
بے وفائی سے تری میں نے بھی دل پھیر لیا
اب مرے دل میں تری کوئی تمنا ہی نہیں
یار کہتا ہے فنا ہو کے ملو اے فانیؔ
یہی رونا ہے کہ ہم سے تو یہ ہوتا ہی نہیں
- کتاب : دیوان فانی
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.